عشاء کی نماز کا وقت
راوی:
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْلَمُ النَّاسِ بِوَقْتِ هَذِهِ الصَّلَاةِ يَعْنِي صَلَاةَ الْعِشَاءِ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهَا لِسُقُوطِ الْقَمَرِ لِثَالِثَةٍ قَالَ يَحْيَى أَمَلَّهُ عَلَيْنَا مِنْ كِتَابِهِ عَنْ بَشِيرِ بْنِ ثَابِتٍ
حضرت نعمان بن بشیر بیان کرتے ہیں: اللہ کی قسم! میں اس نماز (یعنی عشاء کی نماز) کے وقت کے بارے میں سب سے زیادہ علم رکھتا ہوں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ نماز اس وقت ادا کرتے تھے جس وقت تہائی رات کا چاند غروب ہوجاتا ہے
اس حدیث کے راوی یحیی بیان کرتے ہیں ہمارے استاد نے یہ روایت اپنی اس تحریر سے نقل کی ہے جو انہوں نے اپنے استاد بشیر بن ثابت کے حوالے سے منقول روایات کے بارے میں لکھی ہے۔