سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1177

اذان (کے جواب میں) کیا کہا جائے

راوی:

أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ مُعَاوِيَةَ سَمِعَ الْمُؤَذِّنَ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ فَقَالَ الْمُؤَذِّنُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَالَ الْمُؤَذِّنُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ الْمُؤَذِّنُ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ فَقَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ فَقَالَ الْمُؤَذِّنُ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ فَقَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ فَقَالَ الْمُؤَذِّنُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ قَالَ هَكَذَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

محمد بن عمرو اپنے والد اور دادا سے نقل کرتے ہیں حضرت معاویہ نے مؤذن کی اذان سنی جب مؤذن نے اللہ اکبر اللہ اکبر کہا تو حضرت معاویہ نے بھی اللہ اکبر اللہ اکبر کہا مؤذن نے اشھدان لاالہ الااللہ، کہا تو حضرت معاویہ بھی بولے میں بھی یہ گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ مؤذن نے اشھد ان محمد رسول اللہ۔ کہا تو حضرت معاویہ بولے میں بھی یہ گواہی دیتاہوں۔ جب مؤذن نے حی علی الصلوۃ کہا تو حضرت معاویہ نے لاحول و لاقوۃ الا باللہ پڑھا پھر حضرت معاویہ نے فرمایا نبی اکرم نے بھی اسی طرح کیا تھا۔

یہ حدیث شیئر کریں