فجر کی اذان میں تثویب
راوی:
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ بْنِ سَعْدٍ الْمُؤَذِّنِ أَنَّ سَعْدًا كَانَ يُؤَذِّنُ فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حَفْصٌ حَدَّثَنِي أَهْلِي أَنَّ بِلَالًا أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْذِنُهُ لِصَلَاةِ الْفَجْرِ فَقَالُوا إِنَّهُ نَائِمٌ فَنَادَى بِلَالٌ بِأَعْلَى صَوْتِهِ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ فَأُقِرَّتْ فِي أَذَانِ صَلَاةِ الْفَجْرِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يُقَالُ سَعْدٌ الْقَرَظُ
ابن شہاب زہری حفص بن عمر مؤذن کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں حضرت سعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں اذان دیا کرتے تھے۔
حفص بیان کرتے ہیں میری اہلیہ نے مجھے یہ بات بتائی ہے حضرت بلال فجر کی نماز کے لئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بلانے کے لئے آئے تو لوگوں نے بتایا آپ سو رہے ہیں تو حضرت بلال نے بلند آواز سے کہا: الصلوۃ خیر من النوم (نماز نیند سے بہتر ہے) تو یہ جملہ فجر کی اذان میں شامل کرلیا گیا۔
امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں اس روایت میں جس صاحب کا ذکر ہے انہیں سعد القراظ کہا جاتا ہے۔