آخر میں کتاب مشکوٰۃ المصابیح کا مولف
راوی:
اور اللہ اس کی سعی کی قدر دانی کرے اور اس پر اپنی تمام نعمتوں کو کامل فرمائے کہتا ہے کہ ان احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی جمع وترتیب سے ٧٣٥ھ کے رمضان کے آخری جمعہ کی آخری ساعتوں میں شوال کا چاند دکھائی دینے سے کچھ ہی پہلے اللہ کی حمد وثنا اور اس کی نیک توفیق کے ساتھ فراغت ہوئی۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جو عالموں کا پروردگار ہے اور درود وسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد پر ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب پر سب پر الحمد اللہ کثیرًا مبارکاً فیہ۔
مظاہر حق کے مؤلف نواب قطب الدین دہلوی کہتے ہیں :
تمام ہوا یہ ترجمہ بکرم وعنایت پروردگار متعال کے اے مولیٰ میرے کیا بعید ہے تیری رحمت واسعہ سے کہ اس میری سعی کو قبول فرما دے اور اس عاجز و ضعیف ونحیف کی تقصیرات اور بھول چوک سے درگزر فرما دے اور مجھ کو اور میرے استاد اور ماں باپ کو روز قیامت بخش دے ، اور نہ ذلیل فرما یا رب العلمین مکرر سہ کرر یہی عرض ہے کہ مجھ شرم سار کو اور میرے استاد مولانا اسحق صاحب مہاجر فی سبیل اللہ رحمہ اللہ کو اور میرے ماں باپ اور سب مسلمانوں کو مغفور و مرحوم کر اور تیری شان ستاری کا ظہور ہمارے حال پریشان بال پر ہو ۔
اللھم اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الا خرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار اللھم لا تدع لنا ذنباً الا غفرتہ ولا ھما الا فرجتہ ولا دینا الا قضیتہ ولا حاجۃ من حوائج الدنیا والاخرۃ الا قضیتھا یا ارحم الرحمین اللھم انا نسالک من خیر ماسالک منہ نبیک محمد صلی اللہ علیہ وسلم ونعوذبک من شر ما استعاذ منہ نبیک محمد صلی اللہ علیہ وسلم انت و المستعان وعلیک البلاع ولا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم۔
بیت
ازگدا یان توام شاہ بفر ما مددے
کہ چون مرغان حرم درحرمت جا گیرم
الھی نجنی من کل ضیقٍ
بجاہ المصطفیٰ مولیٰ الجمیع
وہب لی فی مدینتہ قرارًا
بایمان و دفنٍ بالبقیع
ربنا ھب لنا من ازوجنا وذریتنا قرۃ اعین واجعلنا للمتقین اماماً ۔ اللھم صل وسلم علی سیدنا محمدن النبی الامی وعلی الہ وا صحابہ وا ھل بیتہ وبارک وسلم ۔ اللھم صل وسلم علیہ وعلیھم اجمعین برحمتک یا ارحم الراحمین۔
مظاہر حق جدید کا مرتب عبداللہ جاوید بن مولا نا محمد عبد الحق غازی پوری ، اللہ اس پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے اس کی خطاؤں اور لغزشوں سے درگزر فرمائے ، کہتا ہے کہ رب کریم کی عنایت اور اس کی مدد توفیق سے کتاب مظاہر حق جدید پایہ تکمیل کو پہنچی اور رمضان المبارک ١٤٠٠ھ کے اٹھا رہویں روزے جمعہ کی شب میں اس کی تسوید سے فراغت ہوئی ۔ پاک پروردگار اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے طفیل میں کہ جس کی طرف اس کتاب کے الفاظ ومعانی کی نسبت ہے ، مجھ ناچیز کی اس سعی کو قبول فرمائے ، مجھ کو میرے اساتذہ و شیوخ کو میرے ماں باپ کو، میرے اہل وعیال کو ، میرے تمام اعزا وا حباب کو ، اس کتاب کی ترتیب وتسوید اور طباعت و اشاعت میں میرے معاونوں اور رفیقوں کو اور اس کتاب کے قارئین کو روز حشر اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب فرمائے اور اپنے فضل واحسان سے نوازے
(آمین)