سعد بن مالک زہری
راوی:
یہ مشہور صحابی حضرت سعد بن ابی وقاص ہیں جو عشرہ مبشرہ میں سے ہیں اصل میں ابی وقاص کا نام مالک تھا اس لئے ان کو سعد بن مالک بھی کہا جاتا ہے ۔ حضرت سعد زہری قریشی ہیں ، انہوں نے ابتداء اسلام ہی میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاتھ پر اسلام قبول کرلیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر ١٧سال یا ایک روایت کے مطابق ١٩سال تھی ۔ خود حضرت سعد کا بیان ہے کہ میں تیسرا مسلمان ہوں ، یعنی مجھ سے پہلے صرف دو آدمی مسلمان ہوئے تھے ، اور میں وہ شخص ہوں جس نے اللہ کی راہ میں سب سے پہلے تیر اندازی کی ۔ یہ غزوہ بدر اور تمام غزوات میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھے ، غزوہ احد کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر اپنے ماں باپ کو جمع کرکے فرمایا تھا : تیر پہ تیر چلائے جاؤ ، تم پر میرے ماں باپ فدا ہوں ، گندم گوں رنگت ، چھوٹا قد ، فربہ بدن ، بڑا سر ، سخت انگلیاں ہلکی ناک اور جسم پر بال کی کثرت ، یہ حضرت سعد کا سراپا تھا ، ان کا انتقال بعہد امارت معاویہ ٥٥ھ یا ٥٨ھ میں دفن کیا گیا انہوں نے کچھ اوپر ستر سال اور ایک روایت کے مطابق ٨٢سال کی عمر پائی ، عشرہ مبشرہ میں سب سے پیچھے انہیں کی وفات ہوئی ۔
حقیقت یہ ہے کہ فتوحات اسلام میں حضرت سعد کی جنگی مہارت اور بے پناہ شجاعت وبہادری کا بڑاحصہ ہے، عجم کے نامعلوم کتنے شہر اور کتنے بڑے بڑے علاقے ان کے ہاتھ پر فتح ہوئے ۔ ایران کو اسلام کے زیر نگیں کرنے والے اور کسری کی عظیم ترطاقت کو پاش پاش کرنے والے سب سے بڑے سپہ سالار یہی حضرت سعد بن ابی وقاص ہیں اس کے علاوہ بھی ان کے فضائل اور مناقب کچھ کم نہیں ہیں ۔ رضی اللہ عنہ ،