مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ مناقب کا جامع بیان ۔ حدیث 906

حضرت خالد " سیف اللہ "

راوی:

وعن أبي عبيدة أنه قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " خالد سيف من سيوف الله عز و جل ونعم فتى العشيرة " . رواهما أحمد

اور حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : خالد ، اللہ بزرگ وبرتر کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہے ، وہ اپنے قبیلہ (بنی مخزوم ) کا (جو قریش کی ایک شاخ ہے ) بہترین جوان ہے ، ان دونوں روایتوں کو احمد نے نقل کیا ہے ۔ "

تشریح :
اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار " یعنی خالد ایک ایسی تلوار کی طرح ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کے خلاف نیام سے باہر نکالا ہو ، اور کفار کے سروں پر مسلط کیا ہو یا یہ معنی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے خالد کو " صاحب شمشیر " بنایا ہے ۔ بہر صورت ان الفاظ کے ذریعہ حضرت خالد کی شجاعت وبہادری کی تعریف کی گئی ہے کہ وہ اللہ کی راہ میں دشمنان دین سے خوب لڑے ہیں ۔ "

یہ حدیث شیئر کریں