اہل عجم پر اعتماد
راوی:
وعنه قال : ذكرت الأعاجم عند رسول الله صلى الله عليه و سلم فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لأنا بهم أو ببعضهم أوثق مني بكم أو ببعضكم رواه الترمذي
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ (ایک موقع پر ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے عجمی لوگوں کا ذکر ہوا تورسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ : میں (دین کی مخالفت اور دیانتداری کے معاملہ میں ) ان عجمی لوگوں یاان میں سے بعض لوگوں پر تم (اہل عرب ) سے یا تمہارے بعض لوگوں سے زیادہ اعتماد وبھروسہ رکھتا ہوں۔ " (ترمذی )
تشریح :
طیبی کا کہنا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد گرامی کے مخاطب عرب کے ایک خاص قبیلہ کے لوگ تھے جن کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد میں مال خرچ کرنے کا حکم دیا تھا اور انہوں نے اس حکم کی تعمیل میں سستی وکاہلی دکھائی تھی ۔ بہرحال اس حدیث میں اہل عجم کی تعریف اور ان کے تئیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شفقت وعنایت اور توجہ التفات کا اظہار ہوتا ہے۔ "