مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ مناقب کا جامع بیان ۔ حدیث 902

سلمان فارسی اور اہل فارس

راوی:

وعن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم تلا هذه الآية : [ وإن تتولوا يستبدل قوما غيركم ثم لا يكونوا أمثالكم ] قالوا : يا رسول الله من هؤلاء الذين ذكر الله إن تولينا استبدلوا بنا ثم لا يكونوا أمثالنا ؟ فضرب على فخذ سلمان الفارسي ثم قال : " هذا وقومه ولو كان الدين عند الثريا لتناوله رجال من الفرس " . رواه الترمذي

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (ایک دن ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت وان تتولوا یستبدل قوما غیرکم ثم لایکونوا امثالکم تلاوت فرمائی تو بعض صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ کون لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اگر ہم روگردانی کریں تو ان کو ہماری جگہ کھڑا کردیا جائے اور وہ ہماری طرح نہ ہوں ؟ ( یہ سن کر) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمان فارسی کی ران پر ہاتھ مارا اور فرمایا : وہ لوگ ، یہ سلمان اور اس کی قوم والے (یعنی اہل عجم اور اہل فارس ) ہیں اگر دین ثریا (کی بلندی ) پر بھی ہو تو ان (اہل فارس میں سے ) کتنے لوگ اس کو وہاں سے بھی حاصل کرنے سے باز نہ رہتے ۔ " (ترمذی )

تشریح :
" فرس" سے یا تو مطلق اہل عجم یعنی عرب مراد تھے یا وہ لوگ مراد تھے جن کی زبان فارسی تھی اور یا یہ کہ صرف وہ لوگ مراد تھے جن کا نسلی و وطنی تعلق فارس (ایران ) سے تھا ، اور زیادہ صحیح پہلا احتمال ہے کیونکہ اس کی تائید اگلی حدیث سے ہوتی ہے ۔ "

یہ حدیث شیئر کریں