مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ قیامت صرف برے لوگوں پر قائم ہوگی ۔ حدیث 88

قیامت صرف برے لوگوں پر قائم ہوگی

راوی:

وعن عبد الله بن مسعود قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تقوم الساعة إلا على شرار الخلق . رواه مسلم . ( متفق عليه )

" اور حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ " قیامت صرف بد کار لوگوں پر قائم ہوگی ۔ " ( مسلم )

تشریح :
' ' خلق یعنی مخلوق " سے مراد " انسان " ہیں ، کیونکہ " شرار " یعنی بدکار " سے مراد گنہگار ہیں اور ظاہر ہے کہ گناہ ومعصیت کا تعلق صرف انسان سے ہوتا ہے نہ کہ ساری مخلوق سے ۔
اگر یہاں سوال پیدا ہو کہ اس حدیث اور اس حدیث کے درمیان کہ جو پیچھے گزر چکی ہے یعنی لا یزال طائفۃ من امتی حتی یقاتلون الحق ظاہرین الی القیامۃ مطابقت کی کیا صورت ہے ، کیونکہ اس حدیث سے تو یہ واضح ہوتا ہے کہ قیامت قائم ہونے سے پہلے ایک عرصہ ایسا بھی گزر یگا جس میں اس روئے زمین پر کوئی اللہ کا نام لیوا بھی موجود نہیں ہوگا بلکہ سارے لوگ اللہ بیزار اور بدکار ہوں گے اور انہی پر قیامت قائم ہوگی جب کہ پہلی حدیث لا یزال بنا طائفۃ سے بظاہر یہ واضح ہوتا ہے کہ قیامت تک ہمیشہ اس روئے زمین پر اللہ کے نام لیواؤں کی کوئی نہ کوئی جماعت ضرور موجود رہے گی تو اس کا جواب یہ ہے کہ پہلی حدیث " لا یزال طائفۃ الخ " کا تعلق تمام زبانوں سے ہے کہ روئے زمین پر جب تک اسلام کے حاملین کا وجود رہے گا ان میں سے کوئی نہ کوئی جماعت ہمیشہ حق کی سر بلندی کے لئے برسر پیکار رہے گی اس کے برخلاف یہاں نقل کی جانے والی حدیث ( لا تقوم الساعۃ الخ کا تعلق صرف اس مخصوص زمانہ سے ہے جب قیامت آنے ہی والی ہوگی اور اس دنیا سے اللہ کے تمام نام لیواؤں کو اٹھا لیا جائے گا ۔

یہ حدیث شیئر کریں