حضرت عائشہ کی علمی عظمت
راوی:
عن أبي موسى قال : ما أشكل علينا أصحاب رسول الله صلى الله عليه و سلم حديث قط فسألنا عائشة إلا وجدنا عندها منه علما . رواه الترمذي . وقال : هذا حديث حسن صحيح غريب
حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب بھی کسی حدیث یا دینی مسائل سے تعلق کسی بات میں کوئی اشکال پیش آتا تو ہم حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے رجوع کرتے اور ہمیں اس حدیث یا مسئلہ سے متعلق کافی علم حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مل جاتا اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ۔ "
تشریح
مطلب یہ ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے جو بے پناہ علم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر اپنی قوت اجتہاد سے حاصل کیا تھا اس کے ذریعہ وہ صحابہ کے مشکل علمی سوال حل کر دیتی تھیں اور حدیث وغیرہ کے بارے میں جو بھی اشکال ان کو پیش آتا تھا اس کو دور کر دیتی تھیں ۔