بہشت کے جوانوں کے سردار
راوی:
وعن أبي سعيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " الحسن والحسين سيدا شباب أهل الجنة " . رواه الترمذي
اور حضرت سعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " حسن اور حسین دونوں بہشت کے جوانوں کے سردار ہیں ۔" (ترمذی )
تشریح
طیبی کے مطابق الفاظ حدیث کی مراد یہ ہے کہ حسن اور حسین ان تمام اہل اسلام سے افضل ہیں جو اللہ کی راہ میں جوانی کی حالت میں مرے لیکن یہ بات محل کلام ہے کیونکہ ان دونوں کو صرف ان تمام اہل اسلام سے افضل قرار دینے کی وجہ تخصیص نہیں ہے جو جوان مرے بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ حسن و حسین ان بہت سے اہل اسلام سے بھی افضل ہیں جو بڑی عمروں میں مرے پس بعض حضرات کا یہ قول زیادہ صحیح ہے کہ اس حدیث سے مراد یہ ہے کہ حسن اور حسین تمام اہل جنت کے سردار ہیں کیونکہ تمام اہل جنت جوان ہوں گے ۔ لیکن انبیاء اور خلفاء راشدین مستثنیٰ ہیں یعنی ان سے یہ دونوں افضل نہیں ہوں گے ۔"
بعض حضرات نے یہ لکھا ہے کہ یہاں شباب یعنی " جوان " کا لفظ " جوان العمر" کے مفہوم میں نہیں ہے بلکہ فتوت یعنی جوانمرد سخی اور کریم کے معنی میں ہے اس صورت میں مطلب یہ ہوگا کہ یہ دونوں تمام جوان مردوں کے سردار ہیں علاوہ انبیاء اور خلفاء راشدین کے یا یہ کہ جنت کے " جوانوں ' سے مراد تمام اہل جنت ہیں اور ان کو" شباب " کے لفظ سے تعبیر کرنا ۔ اظہار محبت و شفقت کے تحت ہے جیسا کہ عام طور پر ہوتا ہے کہ باپ جب اپنے بیٹے کا ذکر کرتا ہے تو اس کا لڑکا ، بچہ ، وغیرہ کے الفاظ ہی سے تعبیر کرتا ہے خواہ وہ کتنا ہی مسن اور عمر رسیدہ ہو۔