حضرت علی پر تہمت
راوی:
شیعہ یہ بھی کہتے ہیں کہ " امیر المؤمنین حضرت علی نے خلفاء ثلاثہ کی بیعت میں جو شرکت کی یا انہوں نے اس موقع پر اپنی خلافت کا جو دعویٰ نہیں کیا اور یا انہوں نے خلافت بلافصل کا اپنا حق ثابت کرنے کے لئے اس حدیث سے جو استدلال نہیں کیا تو اس کا سبب " تقیہ " تھا یعنی انہوں نے ظلم کے ڈر سے حق پوشی کی مجبورًا اور بکراہت خلفا ثلاثہ کی بیعت میں شامل ہوئے اور عامہ مسلمین کے سماجی وسیاسی دباؤ کے تحت غاصبین کا یعنی ابوبکر ، عمر اور عثمان کی خلافت سے انحراف نہیں کیا اور اسی طرح معاذ اللہ یہ نادان کذب وافتراء کے ذریعہ سیدنا علی کی ذات پر بزدلی اور کم ہمتی اور نفاق کی تہمت دھرنے کے مرتکب ہوئے کیونکہ سیدنا علی جتنی زبردست افرادی وذاتی قوت رکھتے تھے اور جس بے مثال شجاعت ومردانگی کے حامل تھے اس کی بنا پر یہ بات محالات میں سے ہے کہ انہوں نے اپنی خلافت بلافصل کے لئے یہ نص سنی ہو اور موقع پر اس کو پیش کرنے اور اس پر عمل کرنے سے باز رہے ہوں ۔