علی کو برا کہنا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو برا کہنا ہے
راوی:
وعنها قالت : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من سب عليا فقد سبني " . رواه أحمد
اور حضرت ام سلمہ کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے (نسب ونسل کے اعتبار سے ) علی کو برا کہا اس نے درحقیقت مجھ کو برا کہا )۔'(احمد )
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شان میں بدگوئی اور فحش کلامی کرنا گویا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں بدگوئی اور فحش کلامی کرنا ہے پس حدیث کا متقضی یہ ہے کہ جو شخص حضرت علی کی شان میں بدگوئی کرے اس کو کافر قرار دیا جانا چاہئے یا یہ کہا جائے کہ یہ حدیث دراصل تہدیدو وعید پر محمول ہے یا یہ کہ بدگوئی کرنے والے کو کافر اس صورت میں قرار دیا جائے گا جبکہ وہ ان کی شان میں بدگوئی کو حلال جانے ۔
اس روایت کو حاکم نے بھی نقل کیا ہے نیز طبرانی نے حضرت ابن عباس کے حوالہ سے یہ حدیث نقل کی ہے کہ من سب اصحابی فعلیہ لعنۃ اللہ والملائکۃ والناس اجمعین جس نے میرے صحابہ کی شان میں بدگوئی کی اس پر اللہ کی فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت۔ اور طبرانی ہی نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یوں نقل کیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
من سب الانبیاء قتل ومن سب اصحابی جلد :
انبیاء کی شان میں بد گوئی کرنے والے کو قتل کردیا جائے اور میرے صحابہ کی شان میں بدگوئی کرنے والے کو کوڑے لگائے جائیں ۔"