مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حضرت علی بن ابی طالب کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 714

محبوب رسول خدا

راوی:

وعن أم عطية قالت : بعث رسول الله صلى الله عليه و سلم جيشا فيهم علي قالت : فسمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم وهو رافع يديه يقول : " اللهم لا تمتني حتى تريني عليا " . رواه الترمذي

اور حضرت ام عطیہ کہتی ہیں کہ (ایک مرتبہ ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی جنگی مہم پر ایک لشکر روانہ فرمایا تو اس میں حضرت علی بھی شامل تھے ام عطیہ کا بیان ہے کہ اس موقعہ پر (جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لشکر کو رخصت کر رہے تھے یا لشکر کی واپسی کا دن قریب تھا) میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہاتھ اٹھا کر یہ دعا مانگتے سنا ! الہٰی مجھ کو اس وقت تک موت نہ دینا جب تک کہ تو علی کو (عافیت وسلامتی کے ساتھ واپس لاکر) مجھ کو نہ دکھا دے ۔" (ترمذی )

تشریح :
اس حدیث سے اس چیز کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدنا علی سے کس درجہ تعلق اور کتنی شدید محبت تھی کہ ان کی جدائی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم دل گرفتہ ہو جاتے تھے ۔"

یہ حدیث شیئر کریں