مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حضرت علی بن ابی طالب کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 699

علی اور ہارون

راوی:

عن سعد بن أبي وقاص قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم لعلي : " أنت مني بمنزلة هارون من موسى إلا أنه لا نبي بعدي " . متفق عليه

" حضرت سعد بن ابی وقاص کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا تھا : (دنیا وآخرت میں قرابت ومرتبہ میں اور دینی مدد گار ہونے کے اعتبار سے ) تم میرے لئے ایسے ہی ہو جیسے موسی علیہ السلام کے لئے ہارون علیہ السلام تھے بس فرق یہ ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا ۔ (بخاری ومسلم )

تشریح :
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی زندگی کے آخری غزوہ تبوک کے لئے تشریف لے جا رہے تھے تو حضرت علی کو اپنے اہل وعیال کی خبر گیری وحفاظت کے لئے مدینہ میں چھوڑ دیا تھا ، اس پر منافقوں نے حضرت علی کو طعنہ دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں بے قدر جان کر مدینہ میں چھوڑ گئے ہیں ، حضرت علی نے منافقوں کا یہ طعنہ سنا تو بڑی غیرت محسوس کی اور فورا ہتھیار باندھ کر نکل کر کھڑے ہوئے اور " جرف پہنچ گئے جو مدینہ سے تقریبا تین میل شمال میں واقعہ ایک جگہ ہے اور جہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اسلامی لشکر کے ساتھ پڑاؤ کئے ہوئے تھے ، انہوں نے حضرت اقدس صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !منافقین میرے بارے میں ایسی ایسی باتیں کہہ رہے ہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : وہ جھوٹے ہیں میں نے تو تمہیں مدینہ میں اپنے اہل وعیال پر بھی میرا خلیفہ بن کررہو اور پھر اسی وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا تھا کہ علی ! کیا تم اس سے خوش نہیں ہو کہ تمہارا مجھ سے وہی تعلق ہے جو ہارون علیہ السلام کاموسیٰ سے تھا کہ جب موسی چلا دینے کوہ طور پر گئے تھے تو اپنی قوم میں ہارون کو اپنا خلیفہ بنا کر چھوڑ گئے تھے ۔

یہ حدیث شیئر کریں