مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حضرت علی بن ابی طالب کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 698

کنیت

راوی:

ابو تراب " سیدنا علی کی کنیت اس طرح پڑی کہ ایک دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت فاطمہ کے گھر تشریف لائے تو دیکھا کہ حضرت علی گھر نہیں ہیں ۔ پوچھا : علی کہاں ہیں ؟ حضرت فاطمہ نے جواب دیا : میرے اور ان کے درمیان کچھ ان بن ہوگئی تھی ، اسی غصہ میں گھر سے چلے گئے ہیں ، آج تو انہوں نے اس گھر میں قیلولہ بھی نہیں کیا ہے ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جبھی حضرت انس کو حکم دیا کہ جا کر دیکھو، علی کہاں ہیں ، حضرت انس نے بتایا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ وہ تو مسجد میں سوئے ہوئے ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فورا مسجد میں تشریف لائے تو دیکھا کہ حضرت علی مسجد کی دیوار سے لگے ہوئے ننگی زمین پر لیٹے محوخواب ہیں ، چادر کاندھے سے کھسک کر الگ ہوگئی تھی اور پیٹھ وپہلو پر مٹی لگی ہوئی تھی ، اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جسم کے اوپر سے مٹی صاف کرتے جاتے تھے اور فرماتے جاتے تھے ، اے ابوتراب اٹھو ، جبھی سے حضرت علی کی کنیت " ابوتراب " مشہور ہو گئی ۔

یہ حدیث شیئر کریں