زمانہ نبوت میں ان تینوں کا ذکر کس ترتیب سے ہوتا تھا
راوی:
عن ابن عمر قال : كنا نقول ورسول الله صلى الله عليه و سلم حي : أبو بكر وعمر وعثمان رضي الله عنهم . رواه الترمذي
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ حیات میں ہم یوں کہا کرتے تھے : ابوبکر اور عمر اور عثمان ، اللہ ان سے راضی ہو۔" (ترمذی )
تشریح :
مطلب یہ کہ یہ تینوں صحابی بارگاہ رسالت میں سب سے زیادہ تقرب ومنزلت رکھتے تھے اور اپنی حیثیت کی بناء پر تمام ہی صحابہ میں ممتاز ومنفرد شہرت کے حامل تھے ، صحابہ کی مجلسوں میں کثرت سے ان کا چرچا ہوا کرتا تھا ان کے اوصاف ومحاسن کے تذکرے کئے جاتے تھے ۔ اور اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے جب بھی کسی مسئلہ ومعاملہ کا ذکر ہوتا تو سب سے پہلے ان تینوں کا ذکر آتا اور جب بھی ان تینوں کا ذکر آتا تو ان کے نام اس ترتیب سے لئے جاتے کہ پہلے حضرت ابوبکر ، پھر حضرت عمر ، اور پھر حضرت عثمان کا نام آتا ۔