ابو بکر و عمر علیین میں بلند تر مقام پر ہوں گے
راوی:
عن أبي سعيد الخدري أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " إن أهل الجنة ليراءون أهل عليين كما ترون الكوكب الدري في أفق السماء وإن أبا بكر وعمر منهم وأنعما " . رواه في " شرح السنة " وروي نحوه أبو داود والترمذي وابن ماجه
اور حضرت ابوسعید خدری راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جنتی لوگ علیین والوں کو (نہایت بلندی پر) اس طرح دیکھیں گے جس طرح تم کنارہ آسمان کے بہت روشن ستارہ کو دیکھتے ہو ۔ اور ابوبکر وعمر علیین والوں میں سے ہیں ، بلکہ (اپنے عزاز ورتبہ کے اعتبار سے ) ان سے بڑھے ہوئے ہیں " اس روایت کو بغوی نے (اپنی اسناد کے ساتھ ) شرح السنۃ میں نقل کیا ہے ، نیز اسی طرح کی روایت ابوداؤد ترمذی اور ابن ماجہ نے بھی نقل کیا ہے ۔"
تشریح :
" علیین " ساتویں آسمان پر ایک مقام کا نام ہے جہاں نیک بندوں کی ارواح چڑھ کر جاتی ہیں ، اور بعض حضرات نے کہا ہے کہ " علیین " ملائکہ حفظہ کے دفتر کا نام ہے جہاں نیک لوگوں کے اعمال پہنچائے جاتے ہیں یا یہ کہ " علیین " جنت کے اس درجہ اور مقام کو کہتے ہیں جو تمام درجات سے زیادہ بلند اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ قریب ہے ۔
" بہت روشن ستارہ " یہ الکوکب الدری کا ترجمہ ہے دری میں " ی " نسبت کی ہے اور " در " کے معنی بڑے موتی " کے ہیں " ستارہ " کو بڑے موتی سے موسوم کرنا اس کی روشنی چمک اور صفائی کے اعتبار سے ہے ۔