مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حضرت عمر کے مناقب وفضائل کا بیان ۔ حدیث 655

حضرت عمر کی انتہائی منقبت

راوی:

وعن عقبة بن عامر قال : قال النبي صلى الله عليه و سلم : " لوكان بعدي نبي لكان عمر بن الخطاب " . رواه الترمذي . وقال : هذا حديث غريب

اور حضرت عقبہ ابن عامر کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر ہوتے ۔ اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے ۔"

تشریح :
اس طرح کی بات امر محال میں بھی مبالغہ کہی جاتی ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مطلب یہ تھا کہ اگر بالفرض والتقدیر میرے بعد کوئی نبی آتا تو وہ عمر ہوتے ، لیکن حقیقت چونکہ یہ ہے کہ نبوت کا دروازہ مجھ پر بند ہو چکا ہے اور میرے بعد کسی اور نبی کے آنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ اس لئے عمر مرتبہ نبوت پر تو فائز نہیں ہوسکتے اور نہ صاحب وحی بن سکتے ہیں لیکن ان میں بعض خصوصیات ایسی ضرور ہیں جو انبیاء کے علاوہ اور تمام انسانوں کے درمیان ان کی ممتاز ومنفرد حیثیت کونمایاں کرتی ہیں اور عالم وحی سے ان کی ایک طرح کی مناسبت کو ظاہر کرتی ہیں مثلا یہ کہ اللہ کی طرف سے ان کو الہام ہوتا ہے اللہ کے فرشتہ ان کے دل وماغ میں حق القاء کرتا ہے اور غیبی طور سے راہ حق ان پر روشن ہوجاتی ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں