حضرت عمر محدث تھے
راوی:
عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لقد كان فيما قبلكم من الأمم محدثون فإن يك في أمتي أحد فإنه عمر " . متفق عليه
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم سے پہلے (سابقہ امتوں کے ) لوگوں میں محدث ہوا کرتے تھے ۔ اگر میری امت میں کوئی شخص محدث ہوا تو وہ بس عمر ہوں گے ۔" (بخاری ومسلم )
تشریح :
اگر میری امت میں کوئی محدث ہوا تو " کا مقصود اس امت میں محدث کے وجود کو مشکوک ومشتبہ کرنا نہیں ہے ، امت محمدی تو پچھلے تمام امتوں سے افضل واعلی ہے ۔ اگر پچھلی امتوں میں محدث ہوا کرتے تھے تو اس امت میں ان کا وجود یقینی بطریق اولیٰ ہوگا ۔ پس ان الفاظ کا مقصد تاکید وتخصیص ہے ، یعنی اس امت میں صرف عمر ان خصوصیات واوصاف کے حامل ہیں جن سے ان کا محدث ہونا ظاہر ہوتا ہے ، اس جملہ کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کوئی شخص اپنے مخلص ترین دوست کی خصوصی حیثیت کو اجاگر کرنے کے لئے کہے کہ دنیا میں اگر کوئی شخص میرا دوست ہے تو بس وہی ہے جس طرح اس جملہ کی مراد اس شخص کی دوستی کے درجہ کمال کو نہایت خصوصیت کے ساتھ بیان کرنا ہوتی ہے ۔ اسی طرح حدیث کے مذکورہ بالا جملہ کی مراد مذکورہ وصف کے ساتھ حضرت عمر کی نہایت خصوصی نسبت کو بیان کرنا ہے ۔