ایک پیشین گوئی
راوی:
وعن أم حرير مولاة طلحة بن مالك قالت : سمعت مولاي يقول : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " من اقتراب الساعة هلاك العرب " رواه الترمذي
اور حضرت ام حریر رحمہا اللہ تعالیٰ علیہ (تابعیہ ) جو ایک صحابی حضرت طلحہ ابن مالک کی آزاد کردہ باندی ہیں کہتی ہیں کہ میں نے اپنے آقا (حضرت طلحہ ) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے " قرب قیامت کی علامتوں میں سے ایک علامت اہل عرب کا ہلاک ہوجانا ہے ۔ (ترمذی )
تشریح :
اہل عرب " سے مراد یا تو مسلمان عرب ہیں یاجنس عرب (یعنی تمام عرب خواہ مسلمان ہوں یا غیر مسلمان ) بہرحال مطلب یہ ہے کہ جب اہل عرب اس دنیا سے اٹھ جائیں تو سمجھو کہ قیامت آیا چاہتی ہے، اس حدیث میں اس طرف اشارہ ہے کہ عرب کو قیادت وسیاست کا مقام حاصل ہے، تمام غیر عرب ان کے تابع ہیں واضح رہے کہ جب قیامت آئے گی تو اس وقت صرف بدکار (برے لوگ ہی ) اس دنیا میں ہونگے کوئی بھی کلمہ گو (توحید ورسالت پر ایمان واعتقاد رکھنے والا ) موجود نہیں ہوگا ۔