مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ قیامت سے پہلے ظاہر ہونے والی نشانیاں اور دجال کا ذکر ۔ حدیث 55

دجال سے دور رہنے کی تاکید

راوی:

وعن عمران بن حصين قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من سمع بالدجال فلينأ منه فو الله إن الرجل ليأتيه وهو يحسب أنه مؤمن فيتبعه مما يبعث به من الشبهات رواه أبو داود .

" اور حضرت عمران ابن حصین کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص دجال کے نکلنے کی خبر سنے اس کو چاہیے کہ وہ اس سے دور رہے اللہ کی قسم ، آدمی دجال کے پاس آئے گا اور اس کا گمان تو یہ ہوگا کہ میں مؤمن ہوں لیکن وہ ان چیزوں کی وجہ سے شبہات میں پڑ کر جو دجال کو دی گئی ہوں گی ( جیسے سحر و شعبد بازی اور مردہ کو زندہ کردینے کی قدرت وغیرہ اس کی اطاعت قبول کرے گا اور اس پر ایمان لے آئے گا ۔ " ( ابوداؤد )

تشریح :
" اس کو چاہیے کہ اس سے دور رہے " کا حاصل یہ ہے کہ برائی کے قریب جانا خطرہ وخوف سے خالی نہیں ہونا جب کہ اس سے دور رہنا بہتری وبھلائی کا ضامن ہوتا ہے، حق تعالیٰ نے فرمایا ولا ترکنوا الی الذین ظلموا فتمسکم النار ۔ لہٰذا جب دجال ظاہر ہو تو اس وقت جو بھی اہل ایمان ہو اس کو چاہیے کہ وہ دجال سے دور رہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں