مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان ۔ حدیث 547

مرض الموت کی ابتدا

راوی:

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض الموت کی ابتداء کس دن ہوئی ، اس بارے میں مختلف اقوال ہیں ایک قول یہ ہے کہ ہجرت کے گیارھویں سال ماہ صفر کے آخر میں٢٧یا٢٨ : تاریخ کو درد سر کے شدید حملہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض الموت کا آغاز ہوا ایک روایت کے مطابق محرم کے مہینے ہی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بخار کا حملہ ہوگیا تھا ،٢٦صفر کو بیماری سے کسی قدر آفاقہ محسوس ہوا تھا اور ٢٨صفر ہی کو پھر بیماری میں اشتداد ظاہر ہوگیا ، ایک روایت ہے کہ مرض الموت کا آغاز ماہ ربیع الاول میں شروع ہوا ۔ ابن جوزی کی کتاب الوفاء میں یہ لکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض وفات کا آغاز ماہ صفر کی اس تاریخ کو ہوا ۔ جب کہ مہینہ ختم ہونے میں دس راتیں باقی تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ١٢ربیع الاول کو ہوا سلیمان تیمی نے جو ایک ثقہ اور انتہائی قابل راوی ہیں اپنا یہ یقین بیان کیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض الموت کی ابتداء بدھ کے دن ٢٢صفر کو ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیر (دوشنبہ ) کے دن ربیع الاول کی دوسری تاریخ کو ہوا بہت سے علماء اس قول کو اگرچہ اس بناء پر قابل ترجیح کہتے ہیں کہ حضرت فاطمہ زہراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا انتقال رمضان المبارک کی تیسری تاریخ کو ہوا تھا اور تمام اہل علم کا اس بات پر اتفاق ہے کہ حضرت فاطمہ الزہراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے ٹھیک ٹھیک چھ ماہ بعد ہوئی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اکثر روایتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ وفات ١٢ربیع الاول ہی منقول ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں