جنات کی آمد کی اطلاع درخت کے ذریعہ
راوی:
وعن معن بن عبد الرحمن قال سمعت أبي قال : سألت مسروقا : من آذن النبي صلى الله عليه و سلم بالجن ليلة استمعوا القرآن ؟ قال حدثني أبوك يعني عبد الله ابن مسعود أنه قال : آذنت بهم شجرة . متفق عليه
اور حضرت معن ابن عبدالرحمن تابعی (جو حضرت عبداللہ ابن مسعود کے پوتے ہیں ) کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد (حضرت عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سنا وہ فرماتے تھے کہ جب میں نے (جلیل القدر تابعی ) حضرت مسروق سے پوچھا کہ اس رات میں ، جب کہ جنات نے قرآن مجید سنا ، ان (جنات) کی آمد کی اطلاع نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کس نے دی تھی؟ تو حضرت مسروق نے کہا کہ مجھ سے تمہارے والد یعنی حضرت عبداللہ ابن مسعود نے بیان کیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو جنات کے آنے کی خبر ایک درخت نے دی تھی ۔ (بخاری ومسلم )
تشریح :
یعنی بطور معجزہ ایک درخت نے اطلاع دی کہ یا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنات ایمان لانے اور قرآن سننے کے لئے آئے ہیں چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آبادی سے باہر تشریف لے گئے اور ایک جگہ پہنچ کر جنات کو دیکھا اور ان کے سامنے قرآن کریم پڑھا ۔