مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ معجزوں کا بیان ۔ حدیث 513

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی کیکر کے درخت کی زبانی

راوی:

وعن ابن عمر قال كنا مع النبي صلى الله عليه و سلم في سفر فأقبل أعرابي فلما دنا منه قال له رسول الله صلى الله عليه و سلم تشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له وأن محمدا عبده ورسوله قال ومن يشهد على ما تقول ؟ قال : " هذه السلمة " فدعاها رسول الله صلى الله عليه و سلم وهو بشاطئ الوادي فأقبلت تخد الأرض حتى قامت بين يديه فاستشهدها ثلاثا فشهدت ثلاثا أنه كما قال ثم رجعت إلى منبتها . رواه الدارمي

اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک جہاد کے سفر میں تھے کہ ( لشکر گاہ کے پاس ) ایک دیہاتی آگیا اور جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب پہنچا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم اس امر کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے اور جس کا کوئی شریک و ہمسر نہیں اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں ۔ دیہاتی نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ کہا ہے ( یعنی نبوت و رسالت کا جو دعوی کیا ہے) اس کی گواہی و شہادت دینے والا (نوع انسانی کے علاوہ) اور کوئی بھی ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کیکر کا درخت ( جو سامنے کھڑا گواہی دے گا) اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیکر کو بلایا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک وادی کے کنارہ پر ٹھہرے ہوئے تھے کیکر کا درخت ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سن کر ) زمین چیرتا ہوا آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھڑا ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے بار گواہی دینے کو کہا اور اس درخت نے تین بار گواہی دی ( کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دعوے میں سچے ہیں اور یقینا رسول رب العالمین ہیں ) اس کے بعد وہ درخت اپنے اگنے کی جگہ واپس چلا گیا (یعنی جس جگہ سے آیا وہیں واپس جا کر کھڑا ہوگیا۔ (دارمی)

یہ حدیث شیئر کریں