زبان مبارک سے نکلا ہوا لفظ اٹل حقیقت بن گیا
راوی:
وعن أنس قال : إن رجلا كان يكتب للنبي صلى الله عليه و سلم فارتد عن الإسلام ولحق بالمشركين فقال النبي صلى الله عليه و سلم : " إن الأرض لا تقبله " . فأخبرني أبو طلحة أنه أتى الأرض التي مات فيها فوجده منبوذا فقال : ما شأن هذا ؟ فقالوا : دفناه مرارا فلم تقبله الأرض . متفق عليه
اور حضرت انس کہتے ہیں کہ ایک شخص کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وحی لکھتا تھا مرتد ہوگیا اور مشرکوں سے جاملا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم (کو اس کے بارے میں اطلاع ملی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا اس کو زمین قبول نہیں کرے گی ۔ حضرت انس کا بیان ہے کہ ابوطلحہ نے (جو میری ماں کے شوہر تھے ) مجھ کو بتایا کہ جب وہ (ابو طلحہ ) اس مقام پر پہنچے جہاں اس شخص کی موت وتدفین ہوئی تھی تو دیکھا کہ وہ قبر سے باہر پڑا ہوا ہے انہوں نے لوگوں سے پوچھا کہ اس کو کیا ہوا (کہ قبر سے باہر پڑا ہوا ہے ) لوگوں نے جواب دیا کہ ہم اس شخص کو کئ بار دفن کرچکے ہیں لیکن زمین اس کو قبول نہیں کرتی (ہر مرتبہ ایسا ہوا کہ ہم اس کو دفن کرکے گئے اور جب آکر دیکھا تو باہر پڑا ہوا پایا۔ آخر تنگ آکر ہم نے اس کو دفن کرنا ہی چھوڑ دیا ہے۔ (بخاری ومسلم)
" وہ شخص پہلے نصرانی ( عیسائی ) تھا پھر ایمان لایا اور مسلمان ہوگیا ، چونکہ لکھنا پڑھنا جانتا تھا اس لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو وحی کی کتابت پر مامور کر دیا ، لیکن پھر نہ معلوم کیا ہوا کہ اسلام سے پھر گیا اور مرتد ہو کر دوبارہ نصرانی بن گیا اور مخالفین اسلام یعنی مشرکوں کی صف میں شامل ہوگیا ۔ اس بات سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت تکلیف ہوئی اور زبان مبارک سے یہ الفاظ ادا ہوئے کہ اس شخص کو زمین بھی قبول نہیں کرے گی اور اس کی لاش کو اپنے اندر سے باہر پھینک دے گی ۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ جب وہ شخص مرا اور مشرکوں نے ان کی لاش کو دفن کر دیا تو صبح ہو کر انہوں نے دیکھا کہ اس کی لاش قبر سے باہر پڑی ہوئی ہے انہوں نے کہنا شروع کیا کہ یہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے ساتھیوں کا کام ہے کہ قبر کھود کر اس کی لاش کو باہر ڈال دیا ہے اور پھر انہوں نے بڑی محنت سے جہاں تک کھود سکے بہت گہری قبر کھودی اور اس کو دفن کر دیا ، جب اگلی صبح کو پھر آکر دیکھا تو لاش قبر سے باہر پڑی ہوئی ہے اب اس کو احساس ہوا کہ یہ کسی آدمی کا کام نہیں ہے چنانچہ وہ مایوس ہو کر واپس لوٹ گئے اور لاش کو اسی جگہ پڑے رہنے دیا ۔