مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ آنحضرت کی بعثت اور نزول وحی کا بیان ۔ حدیث 422

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفاء اربعہ کی عمر :

راوی:

وعنه قال : قبض النبي صلى الله عليه و سلم وهو ابن ثلاث وستين وأبو بكر وهو ابن ثلاث وستين وعمر وهو ابن ثلاث وستين . رواه مسلم
قال محمد بن إسماعيل البخاري : ثلاث وستين أكثر

اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تریسٹھ سال کی عمر میں وفات پائی اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات بھی تریسٹھ سال کی عمر میں ہوئی اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی تریسٹھ سال کی عمر میں وفات پائی ۔ (مسلم ) اور محمد بن اسمٰعیل بخاری نے کہا : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کے بارے میں زیادہ روایتیں تریسٹھ سال ہی کی ہیں ۔

تشریح :
جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کے بارے میں زیادہ تر صحیح روایت یہی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تریسٹھ سال کی عمر میں اس دنیا سے تشریف لے گئے ، اسی طرح خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں بلا اختلاف ثابت ہے کہ ان کی عمر بھی تریسٹھ سال ہی کی ہوئی، خلافت صدیق کی مدت دوسال چار ماہ ہے اسی طرح حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جتنے عرصہ حیات رہے اتنے ہی دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے چھوٹے تھے ۔ حضرت عمر فاروق عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں مختلف روایتیں ہیں زیادہ صحیح روایت تریسٹھ سال کی ہے ، بعض روایتوں میں انسٹھ سال کا ذکر ہے ، خود مؤلف مشکوٰۃ نے یہ لکھا ہے کہ " مغیرہ ابن شعبہ کے غلام ابولؤلوء نے٢٦ذی الحجہ ٢٣ ھ بدھ کے دن مدینہ میں خنجر سے حملہ کرکے ان کو زخمی کیا اور ١٠محرم الحرام ٢٤ھ اتوار کے دن ان کی تدفین عمل میں آئی ، اس وقت ان کی عمر تریسٹھ سال تھی اور یہی قول زیادہ صحیح ہے ، حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت دس سال چھ ماہ رہی ۔ حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے واقدی کی روایت کے مطابق١٨ذی الحجہ ٣٥ھ کو جمعہ کے دن ایک مصری باغی اسود تجیبی کے ہاتھوں جام شہادت نوش کیا اور شنبہ کے روز جنت البقیع میں دفن کئے گئے اس دن ان کی عمر ٨٢سال کی تھی بعض حضرات نے کہا ہے کہ ٨٨سال کی تھی ، ان کے بارے میں بعض اور روایتیں بھی نقل کیا جاتی ہیں حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت کا دور کچھ دن کم بارہ سال رہا ۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ ، حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کے دن خلیفہ منتخب کئے گئے اور ١٧رمضان ٤٠ھ کو جمعہ کے دن ایک شخص عبدالرحمن ابن ملجم نے کوفہ میں ان پر قاتلانہ حملہ کیا جس کے نتیجہ میں شدید زخمی ہوئے اور اس حملہ کے تین دن کے بعد جان جاں آفریں کے سپرد کر دی ، اور نجف میں دفن کئے گئے ، اس دن اس ان کی عمر تریسٹھ سال کی تھی ، ان کی خلافت کی مدت کچھ دن اوپر چار سال نومہینے رہی ۔
امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے قول کا مطلب یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک کے بارے میں جو مختلف روایتیں منقول ہیں ان میں سب سے زیادہ روایتیں تریسٹھ سال کے قول کی ہیں دوسرے اقوال جیسے ٦٠سال سے متعلق کم روایتیں ہیں ، اسی لئے اصل اعتبار اسی روایت کا کیا جاتا ہے جس میں ٦٣سال کی ہے جہاں تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سن ولادت کا تعلق ہے تو صحیح تر اور مشہور روایت کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت مبارکہ واقعہ فیل کے سال ہوئی ، بلکہ قاضی عیاض نے لکھا ہے کہ تاریخ دانوں اور علماء کا اس پر اجماع ہے نیز یوم ولادت کے متعلق اس بات کو علماء اور مؤرخین نے متفقہ طور پر تسلیم کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ربیع الاول کے مہینے میں پیر کے دن پیدا ہوئے البتہ تاریخ کے بارے میں اختلاف ہے کہ بارھویں تاریخ تھی یا اٹھارھویں یا دسویں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات بھی ربیع الاول ہی کے مہینہ میں ١٢تاریخ کو پیر کے دن چاشت کے وقت ہوئی ۔

یہ حدیث شیئر کریں