مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان ۔ حدیث 391

مخلوق اللہ کے تئیں شفقت وہمدردی :

راوی:

وعن أنس قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم إذا صلى الغداة جاء خدم المدينة بآنيتهم فيها الماء فما يأتون بإناء إلا غمس يده فيها فربما جاؤوه بالغداة الباردة فيغمس يده فيها . رواه مسلم

اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز سے فارغ ہوتے تو اہل مدینہ کے خدام (یعنی لونڈیاں اور غلام اپنے اپنے برتنوں میں پانی لے کر پہنچ جاتے (تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک کی برکت سے عافیت اور بیماریوں سے شفا حاصل کریں ) چنانچہ جو شخص بھی پانی کا برتن لے کر آتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اس کی خوشی کی خاطر اور اس کو اپنی برکت پہنچانے کے لئے ) اس برتن میں اپنا ہاتھ ڈال دیتے اکثر ایسا ہوتا تھا کہ لوگ سردی کے موسم میں صبح ہی صبح اپنے برتن لے کر آتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (بڑی خوش دلی کے ساتھ ) اپنا دست مبارک ان برتنوں میں ڈال دیتے ۔ (مسلم )

تشریح :
یہ حدیث نہ صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس شفقت ومحبت اور ہمدری کو ظاہر کرتی ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے تئیں رکھتے تھے بلکہ اس طرف رہنمائی بھی کرتی ہے کہ اگر تکلیف وپریشانی کو برداشت کرکے بھی مخلوق اللہ کو فائدہ پہنچا یا جاسکتا ہو تو اس سے دریغ نہ کرنا چاہیے ۔

یہ حدیث شیئر کریں