آنحضرت کا خاندانی ونسبی فضل وشرف :
راوی:
عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " بعثت من خير قرون بني آدم قرنا فقرنا حتى كنت من القرن الذي كنت منه " . رواه البخاري
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مجھ کو یکے بعد دیگرے ہر قرن کے بنی آدم کے بہترین طبقوں میں منتقل کیا جاتا رہا ، یہاں تک کہ میں اس موجودہ قرن میں پیدا کیا گیا ۔ (بخاری )
تشریح :
بہترین طبقوں " سے مختلف زمینوں کا ہر وہ طبقہ مراد ہے جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آباء واجداد تھے ، اور جو اپنے اپنے عہد میں اپنی خاندانی نجابت وشرافت اور انسانی فضل وکمال کے اعتبار سے ممتاز ونمایاں اور قابل تکریم واحترام رہا ہے جیسے حضرت اسمٰعیل علیہ السلام اور ان کی اولاد ، ان کے بعد کے عہد میں کنانہ اور ان کی اولاد ، ان کے بعد کے عہد میں ہاشم اور ان کی اولاد ۔ پس اس ارشاد گرامی کا مطلب یہ ہوا کہ میرا سلسلہ نسب شروع سے لے کر اب تک نسل انسانی کے نہایت مفتخر ومعزز افراد پر مشتمل ہے میرے آباء واجداد کہ جن کی پشت در پشت منتقل ہوتا ہوا میں اس زمانہ میں پیدا ہوا ہوں اپنے اپنے عہد وزمانہ کے وہ ممتاز ونمایاں افراد تھے جن کی ذات خاندانی نجابت وشرافت ، سماجی عزت وشوکت ، مجلسی تہذیت ومتانت ، قومی و وطنی مقبولیت ومرجعیت ، ذاتی برگزیدگی وافضلیت اور انسانی خصائل وفضائل کا منبع رہی ہے ۔