ایک ہدایت
راوی:
وعن ثوبان قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا رأيتم الرايات السود قد جاءت من قبل خراسان فأتوها فإن فيها خليفة الله المهدي . رواه أحمد والبيهقي في دلائل النبوة .
اور حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ جب تم خراسان کی جانب سے سیاہ نشان آتے دیکھو تو اس کی طرف متوجہ ہو جاؤ ، کیونکہ اس میں اللہ کا خلیفہ مہدی ہوگا۔ " اس روایت کو امام احمد نے اور دلائل النبوۃ میں بیہقی نے نقل کیا ہے ۔ "
تشریح
" سیاہ نشان " سے بظاہر مراد حارث اور منصور کا لشکر ہے جس کی طرف سے پیچھے ایک حدیث میں ارشاد فرمایا گیا تھا اور " متوجہ ہونے سے مراد اس لشکر میں شامل ہونا اور آنے والوں کے امراء واحکام کی اطاعت و فرمانبرداری کرنا ہے ! مہدی سے مراد اس کے لغوی معنی ہیں یعنی وہ خلیفہ یا سربراہ کوئی معمولی آدمی نہیں ہوگا بلکہ اللہ کی طرف سے ہدایت پایا ہوا اور لوگوں کو ہدایت اور راستی کی راہ پر لگانے والا ہوگا، جس کی سربراہی کو قبول کرنا اور اس کی اطاعت کرنا واجب ہوگا ۔ لہٰذا اس ارشاد گرامی میں مہدی سے نہ تو حضرت مہدی مراد ہیں اور نہ اس سے اس بات کا تضاد لازم آتا ہے کہ مہدی کا ظہور حرمین شریفین سے ہوگا ۔