جنتیوں کو ہر وہ چیز ملے گی جس کی وہ خواہش کریں گے
راوی:
وعن أبي أيوب قال أتى النبي صلى الله عليه و سلم أعرابي فقال : يا رسول الله إني أحب الخيل أفي الجنة خيل ؟ قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن أدخلت الجنة أتيت بفرس من ياقوتة له جناحان فحملت عليه ثم طار بك حيث شئت " رواه الترمذي . وقال هذا حديث ليس بالقوي وأبو سورة الراوي يضعف في الحديث وسمعت محمد بن إسماعيل يقول : أبو سورة هذا منكر الحديث يروي مناكير
" اور حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک دیہاتی آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے گھوڑے بہت پسند ہیں 'کیا جنّت میں گھوڑے بھی ہوں گے ؟رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اگر جنّت میں داخل کیا گیا تو تمہیں یاقوت کا ایک گھوڑا دیا جائے گا جس کے دو بازو (پر) ہوں گے پھر تمہیں اس گھوڑے پر سوار کیا جائے گا تم جہاں جانا چاہو گے وہ گھوڑا تمہیں اڑا کرلے جائے گا ۔" اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ اس حدیث کی اسنادقوی نہیں ہے اور ابوسورہ جو اس حدیث کے روای ہیں کسی سبب سے ) فن حدیث میں یا اسنادحدیث میں ضعیف شمار کئے جاتے ہیں ' نیز میں حضرت محمد بن اسماعیل بخاری کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ ابوسورہ منکر الحدیث ہیں وہ منکر حدیثیں روایت کرتے ہیں ۔"