مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ جنت اور اہل جنت کے حالات کا بیان ۔ حدیث 200

اہل جنت کے چمکدار چہرے

راوی:

وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن أول زمرة يدخلون الجنة يوم القيامة ضوء وجوههم على مثل ضوء القمر ليلة البدر والزمرة الثانية على مثل أحسن كوكب دري في السماء لكل رجل منهم زوجتان على كل زوجة سبعون حلة يرى مخ ساقها من ورائها " . رواه الترمذي

" اور حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : قیامت کے دن جنت میں جو لوگ سب سے پہلے داخل ہوں گے ( یعنی انبیاء علیہ السلام ) ان کے چہرے چودہویں رات کے چاند کی طرح روشن وچمکدار ہوں گے ، اور دوسری جماعت کے لوگ ( جو انبیاء کے بعد جنت میں داخل ہوں گے اور وہ اولیاء وصلحا ہیں ) ان کے چہرے آسمان کے اس ستارے کی طرح روشن وچمکدار ہوں گے جو سب سے زیادہ چمکتا ہے ۔ نیز ان ( جنتیوں ) میں سے ہر شخص کے لئے دو بیویاں ہوں گی اور ہر بیوی کے جسم پر ( لباس کے ) ستر جوڑے ہوں گے ( اور وہ دونوں بیویاں اتنی صاف وشفاف اور حسین وجمیل ہوں گی کہ ) ان کی پنڈلیوں کے اندر کا گودا ستر جوڑوں کے اوپر سے نظر آتا ہوگا ۔ "

تشریح :
اس حدیث میں ہر جنتی کو دو بیویاں ملنے کا ذکر ہے جب کہ ایک حدیث میں یہ منقول ہے کہ اہل جنت میں جو سب سے کمتر درجہ کا جنتی ہوگا اس کو بھی بہتر بیویاں اور اسی ہزار خادم ملیں گے پس ان دونوں میں مطابقت کے لئے علماء نے لکھا ہے کہ اس حدیث میں جو دو بیویوں کا ذکر کیا ہے تو وہ اس خصوصیت کی حامل ہوں گی کہ ان کی پنڈلیوں کے اندر کا گودا ان کے لباس کے ستر جوڑوں کے اوپر سے بھی نظر آئے گا اور باقی بیویاں تو دنیا کی عورتوں میں سے ملیں گی اور ستر بیویاں حوران جنت میں سے ملیں گی اور دونوں مل کر بہتر ہوں گی ۔

یہ حدیث شیئر کریں