مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ قیامت کی علامتوں کا بیان ۔ حدیث 18

حضرت امام مہدی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد میں سے ہوں گے

راوی:

وعن أم سلمة قالت سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول المهدي من عترتي من أولاد فاطمة . رواه أبو داود . ( حسن )

حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہو ئے سنا ۔ " مہدی میری عترت میں سے اور فاطمہ کی اولاد میں سے ہوں گے ۔ " ( ابوداؤد)

تشریح
" عترت " کے معنی ہیں نسل جماعت اور قریبی رشتہ دار ۔ چنانچہ کسی شخص کے ان قریبی رشتہ داروں کو جو پہلے گذر چکے ہوں یا آئندہ پیدا ہوں عترت سے تعبیر کیا جاتا ہے صراح میں بھی یہی لکھا ہے کہ " عترت " کسی شخص کے رشتہ دار اور لواحقین کو کہتے ہیں نہایہ میں لکھا ہے کہ " عترت " کے معنی ہیں عزیز ورشتہ دار چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی " عترت " سے مراد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا عبد المطلب کی اولاد ہے جب کہ بعض حضرات نے " عترت " کا اطلاق حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیکی اہل بیت پر کیا ہے ۔
بعض حضرات کہتے ہیں کہ تمام قریش حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت ہیں اور مشہور قول یہ ہے کہ " عترت " سے مراد وہ لوگ ہیں جن کو زکوۃ کا مال لینا حرام ہے یعنی اولاد ہاشم ۔
بہر حال حدیث کا حاصل یہ ہے کہ حضرت مہدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نسلی تعلق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوگا اور وہ حضرت فاطمہ کی رضی اللہ تعالیٰ عنہا اولاد میں سے ہوں گے ۔

یہ حدیث شیئر کریں