جنت اور اہل جنت کے حالات کا بیان
راوی:
صراح میں لکھا ہے کہ " جنت " کے معنی ہیں باغ بہشت " جنت " اصل میں " ڈھانپنے " کے معنی میں آتا ہے ۔ اس مناسبت سے پہلے اس لفظ کا اطلاق " سایہ دار درختوں " پر ہوتا تھا جو اپنے نیچے کی چیز کو گویا اپنے سائے میں چھپائے اور ڈھانپتے رہتے ہیں ، پھر اس لفظ کو " باغ " کے معنی میں استعمال کیا جانے لگا جو سایہ دار درختوں کا مجموعہ ہوتا ہے اور پھر آخر میں یہ لفظ " ثواب وانعام ملنے کی جگہ یعنی بہشت " کے لئے مخصوص ہو کر رہ گیا ، چنانچہ بہشت کو " جنت " اسی اعتبار سے کہا جاتا ہے کہ وہاں گھنے درخت اور باغات ہیں جو ہر چیز کو اپنے دامن میں چھپائے ہوئے ہیں ۔