پل صراط پر سے گزرنے کا حکم
راوی:
وعن ابن مسعود قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " يرد الناس النار ثم يصدون منها بأعمالهم فأولهم كلمح البرق ثم كالريح ثم كحضر الفرس ثم كالراكب في رحله ثم كشد الرجل ثم كمشيه " . رواه الترمذي والدارمي
" اور حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " لوگ یعنی اہل ایمان ( پل صراط کے اوپر سے گزرنے کے وقت کہ جو دوزخ کے اوپر رکھا ہوگا آگ پر حاضر ہوں گے ( یعنی اس کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے ) اور پھر اپنے اپنے اعمال کے مطابق اس سے نجات پائیں کے ( اور پل صراط کو آسانی کے ساتھ یا پریشانی سے عبور کرلیں گے ) چنانچہ ان میں اول اور سب سے افضل لوگ وہ ہوں گے جو ( پل صراط پر سے بجلی ) کوندے کی طرح گزر چائیں گے ۔ پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو ) ہوا کے جھونکے کی طرح ، پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو ) گھوڑے کی دوڑ کی مانند ، پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو ) اپنے اونٹ پر سوار کی مانند پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو ) آدمی کے دوڑنے کی مانند اور پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو ) آدمی کے ( معمول کے مطابق ) پیدل چلنے کی مانند (گزریں گے ) " ۔ اس روایت کو ترمذی اور دارمی نے نقل کیا ہے ۔