مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حوض اور شفاعت کا بیان ۔ حدیث 165

پل صراط پر اہل ایمان کی شناخت

راوی:

وعن المغيرة بن شعبة قا ل : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم شعار المؤمنين يوم القيامة على الصراط : رب سلم سلم " . رواه الترمذي وقال : هذا حديث غريب

" اور حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " قیامت کے دن پل صراط پر سے گزرتے وقت اہل ایمان کی علامت ، یہ الفاظ ہوں گے رب سلم سلم ۔ ( پروردگار بچائیو ، پروردگار بچائیو ) " اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے ۔ "

تشریح :
" شعار " جس کا ترجمہ علامت کیا گیا ہے ) دراصل اسی مخصوص اصطلاحی لفظ یا جملہ کو کہتے ہیں جو فوج والے آپس میں ایک دوسرے کو پہچاننے کے لئے ، یا سفر کرنے والے دوران سفر ایک دوسرے کو شناخت کرنے کے لئے استعمال کریں ، چنانچہ قیامت کے دن پل صراط پر گزرتے وقت اہل ایمان کی شناخت وپہچان کے لئے رب سلم رب سلم ( پروردگار بچائیو ) کے الفاظ ان کی زبان پر ہوں گے اور ہر امت کے لوگ جو اپنے پیغمبر اور رسول کے متبع اور تابعدار تھے ، یہ الفاظ کہتے ہوئے آگے بڑھیں گے ، تا ہم زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ اس طرح کے شناختی الفاظ صرف مؤمنین کاملین کا " شعار " ہوں گے ۔ یعنی با عمل علماء ، شہدا ، اور صالحین کہ جن کو انبیاء اور رسولوں کی اتباع کے صدقہ شفاعت کا مرتبہ حاصل ہوگا ۔
ابن مردویہ نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بطریق مرفوع یہ نقل کیا ہے کہ ' ' قیامت کے دن جب لوگوں کو قبروں سے اٹھایا جائے گا تو اس وقت اہل ایمان کا شعار لا الہ الا اللہ وعلی اللہ فلیتوکل المؤمنون ہوگا نیز شیرازی نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہی کی یہ روایت نقل کی ہے کہ " قیامت کے دن اس دن کے ہولناکی اندھیروں میں اہل ایمان کا شعار لا الہ الا انت ہوگا ۔

یہ حدیث شیئر کریں