جب موت کو بھی موت کے سپرد کر دیا جائے گا
راوی:
وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إذا صار أهل الجنة إلى الجنة وأهل النار إلى النار جيء بالموت حتى يجعل بين الجنة والنار ثم يذبح ثم ينادي مناد : يا أهل الجنة لا موت ويا أهل النار لا موت . فيزداد أهل الجنة فرحا إلى فرحهم ويزداد أهل النار حزنا إلى حزنهم " . متفق عليه
" اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں" جب جنتی جنت میں اور دوزخی دوزخ میں ( اپنی اپنی جگہ ) جالیں گے تو موت کو لایا جائے گا ( اور بعض روایتوں میں یہ ہے کہ موت کو ایک دنبہ کی شکل میں لایا جائے گا ) اور اس کو جنت ودوزخ کے درمیان ڈال کر ذبح کر دیا جائے گا ، پھر اعلان کرنے والا اعلان کرے گا کہ اے جنتیوں ! ( سن لو) اب موت کا کوئی وجود نہیں رہا ( جو بھی شخص جہاں اور جس حالت میں ہے ، اس پر کبھی موت کا سایہ نہیں پڑے گا ، ہر ایک کو ہمیشہ ہمیشہ کی زندگی حاصل ہوگئی ہے ) اور اے دوزخیو ! ( تم بھی سن لو ) اب موت کا کوئی وجود نہیں رہا ۔ ( یہ اعلان سن کر ) اہل جنت کی فرحت ومسرت کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہے گا اور اہل دوزخ رنج وغم کے دریا میں اور زیادہ ڈوب جائیں گے ۔ " (بخاری ومسلم )