حوض کوثر کی فضیلت
راوی:
وعن عبد الله بن عمرو قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم حوضي مسيرة شهر وزواياه سواء ماؤه أبيض من اللبن وريحه أطيب من المسك وكيزانه كنجوم السماء من يشرب منها فلا يظمأ أبدا . متفق عليه .
" اور حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔" یعنی حوض کوثر ، ایک ماہ کی مسافت کے بقدر دراز ہے اور اس کے چاروں کنارے برابر ہیں ( یعنی لمبائی چوڑائی میں وہ مربع ہے ) اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید ، اور اس کی بومشک سے زیادہ خوشبودار ہے اور اس کے آب خورے ( اپنی چمک ودمک اور کثرت وزیادتی کے اعتبار سے آسمان کے ستاروں کی طرح ہیں اور جو شخص اس کا پانی پی لے گا اس کو پھر کبھی پیاس نہ لگے گی ۔ ، ( بخاری ومسلم )
تشریح
اس کو پھر کبھی پیاس نہ لگے گی ۔ " اس سے معلوم ہوا کہ جنت میں پانی یا کسی بھی مشروب کا پینا پیاس کی وجہ سے نہیں بلکہ حصول لذات کے لئے ہوگا جیسا کہ جنت میں کوئی چیز کھانا ، بھوک کی بنیاد پر نہیں بلکہ ازراہ تنعم ہوگا کیونکہ جنت تو وہ نظام ہے جہاں کسی کو نہ بھوک لگے گی اور نہ پیاس ، قرآن کریم میں اس حقیقت کی طرف یوں اشارہ فرمایا گیا ہے ، وان لک ان لا تجوع فیہا ولا تعری وانک لا تظموأ فیہا ولا تضحی یعنی یہاں جنت میں تو تمہارے لئے ( یہ آرام ) ہے کہ تم نہ کبھی بھوکے رہو گے اور نہ ننگے ہوگے بلا شبہ تم نہ یہاں پیاسے ہوگے اور نہ دھوپ میں تپوگے ۔