دنیا میں اترنے والوں کی قیامت کے دن حیثیت
راوی:
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ليأتي الرجل العظيم السمين يوم القيامة لا يزن عند الله جناح بعوضة . وقال اقرؤوا ( فلا نقيم لهم يوم القيامة وزنا )
. متفق عليه .
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن ( میدان حشر میں ) جاہ ومال کے اعتبار سے ) ایک بڑا اور خوب موٹا تازہ شخص آئے گا لیکن اللہ کے نزدیک وہ مچھر کے پر کے برابر بھی حیثیت اور کوئی قدر ومنزلت نہیں رکھتا ہوگا اور ( اے مؤمنین ) تم یہ آیت پڑھا کرو ( تاکہ تمہیں معلوم ہو کہ وہ دنیا دار جو اپنی دنیاوی حیثیت و وقعت پر نازاں اور مغرور ہیں اور اپنے کردار وعمل کو اچھا سمجھتے ہیں حقیقت کے اعتبار سے وہ بے حیثیت ہیں اور ان کے تمام اعمال وکردار ضائع ونابود ہوجانے والے ہیں اور وہ آیت یہ ہے کہ (فَلَا نُقِيْمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَزْنًا) 18۔ الکہف : 105) قیامت کے دن ہم ان کو کوئی قدرومنزلت نہیں دیں گے ۔ اس روایت کو بخاری ومسلم نے نقل کیا ہے ۔