مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان ۔ حدیث 918

خیر خواہ دوست اور خیر خواہ پڑوسی کی فضیلت

راوی:

وعن عبد الله بن عمرو قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم خير الأصحاب عند الله خيرهم لصاحبه وخير الجيران عند الله خيرهم لجاره . رواه الترمذي والدارمي وقال الترمذي هذا حديث حسن غريب

" اور حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا اللہ کے نزدیک ثواب و فضیلت کے اعتبار سے دوستوں میں بہترین دوست وہ ہے جو اپنے دوستوں کا بہترین خیر خواہ ہو اور اللہ کے نزدیک پڑوسیوں میں بہترین پڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسیوں کا بہترین خیر خواہ ہو۔ (ترمذی، دارمی) ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جو شخص اپنے دوستوں اور اپنے ہمسائیوں کے ساتھ بہت زیادہ احسان اور حسن سلوک کرتا ہے اور ہر حالت میں ان کا خیر خواہ رہتا ہے تو وہ نہ صرف بہترین دوست اور بہترین پڑوسی قرار پاتا ہے بلکہ اس کو اللہ کی بارگاہ سے بہت زیادہ ثواب بھی ملتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں