تم زمین والوں پر رحم کرو آسمان والا تم پر رحم کرے گا
راوی:
وعن عبدالله بن عمرو قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الراحمون يرحمهم الرحمن ارحموا من في الأرض يرحمكم من في السماء . رواه أبو داود والترمذي
" اور حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا مخلوق اللہ پر رحم و شفقت کرنے والوں پر رحمن کی رحمت نازل ہوتی ہے لہذا تم زمین والوں پر رحم و شفقت کرو تاکہ تم پر وہ رحم کرے جو آسمان میں ہے۔ (ابوداؤد، ترمذی)
تشریح
زمین والوں میں سارے جاندار داخل ہیں خواہ وہ حیوان ہوں یا انسان اور انسان بھی خواہ نیک ہوں یا بد البتہ بد لوگوں پر رحم و شفقت کرنے کی صورت یہ ہے کہ ان کی بدی اور برائی سے روکا جائے جیسا کہ اس حدیث کے اپنے بھائی کی مدد کر خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم کی تشریح میں بتایا گیا ہے تھا کہ ظالم کی مدد یہ ہے کہ اس کو ظلم سے باز رکھا جائے یا یہ کہ زمین والوں پر رحم و شفقت کرنے سے مراد یہ ہے کہ ان لوگوں پر رحم و شفقت کرو جو اس کے مستحق ہیں ۔ جو آسمان میں ہے اس سے مراد اللہ کی ذات ہے جس کا کمال قدرت اور جس کی سلطنت آسمان میں ہے یا اس سے مراد ملائکہ ہیں اس صورت میں مطلب یہ ہوگا کہ تم زمین پر رہنے والوں پر رحم و شفقت کرو تاکہ آسمانوں میں رہنے والے یعنی ملائکہ کا رحم تم پر اور تمہارے حق میں ان کا رحم یہ ہے کہ وہ تمہارے دشمنوں اور ایذاء پہنچانے والی مخلوق جیسے جنات و شیاطین اور شریر انسانوں سے تمہاری حفاظت کریں اور بارگاہ کبریائی میں تمہارے لئے دعا و استغفار کریں اور طلب رحمت کریں۔