مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 89

تحنیک ایک مسنون عمل ہے

راوی:

وعن أسماء بنت أبي بكر أنها حملت بعبد الله بن الزبير بمكة قالت : فولدت بقباء ثم أتيت به رسول الله صلى الله عليه و سلم فوضعته في حجره ثم دعا بتمرة فمضغها ثم تفل في فيه ثم حنكه ثم دعا له وبرك عليه فكان أول مولود ولد في الإسلام

" حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ مکہ میں عبداللہ ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے پیٹ میں آئے ، حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ قباء کے مقام پر میرے ولادت ہوئی تو میں ان ( عبداللہ ) کو لے کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی ، اور ان کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں دے دیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور منگائی ، اور اس کو چبایا ، پھر اپنا آب دہن ان کے منہ میں ڈالا یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے، اس کھجور کو جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لعاب مبارک کے ساتھ مخلوط ہو گئی تھی ، عبداللہ کے منہ میں رکھا اور پھر وہ کھجور ان کے تالو میں لگائی ، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے دعا کی اور برکت چاہی ( یعنی یوں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس پر برکت نازل فرمائے ) چنانچہ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پہلے شخص تھے ، جو اسلام ( کے عہد ) میں پیدا ہوئے ۔ " ( بخاری ومسلم )

تشریح
" قبا " مدینہ شہر سے جنوب مغربی سمت تقریبا ڈیڑھ میل کے فاصلے پر ایک آبادی ہے ۔ مکہ سے مدینہ کے لئے سفر ہجرت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ آخری منزل تھی ، جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں داخل ہونے سے پہلے اترے اور تین دن یا چار دن قیام فرمایا جس جگہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام فرمایا تھا اس جگہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مسجد کی بنیاد رکھی ، جس کو مسجد قبا کہتے ہیں ، قبا اگرچہ مدینہ منورہ سے باہر ہے ، لیکن اس کا تعلق ایک طرح سے ایسا ہی ہے جیسا کہ محلہ کا ہوتا ہے ۔ اس جگہ بڑی شادابی ہے ۔ اور مختلف پھلوں اور میووں کے باغات ہیں ، اسی قبا میں بئراریس نامی کنواں ہے ، جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چند صحابہ کو جنت کی بشارت دی تھی ، اور جس میں حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہد میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ انگوٹھی گر گئی تھی ، جس سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلفائے راشدین مہر لگایا کرتے تھے ، اس کنویں کا پانی بہت کھارا تھا کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا لعب دہن شامل فرمایا جب سے اس کا پانی میٹھا ہے ، مگر اب یہ کنواں خشک ہو گیا ہے ۔
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پہلے شخص تھے الخ کا مطلب یہ ہے کہ ہجرت کے بعد مہاجرین میں جو سب سے پہلا بچہ پیدا ہوا وہ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے ، " مہاجرین " کی قید اس لئے لگائی گئی کہ ہجرت کے بعد حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی پیدائش سے بھی پہلے مدینہ میں مسلمانوں کے یہاں سب سے پہلا پیدا ہونے والا بچہ نعمان بن بشیر انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے ۔

یہ حدیث شیئر کریں