ماں باپ کے حق میں استغفار وایصال ثواب کے ذریعہ ان کی ناراضگی کے وبال کو ٹالا جا سکتا ہے
راوی:
وعن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن العبد ليموت والداه أو أحدهما وإنه لهما لعاق فلا يزال يدعو لهما ويستغفر لهما حتى يكتبه الله بارا
" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جب کسی ایسے بندے کے ماں باپ مر جاتے ہیں یا ان دونوں میں سے کوئی ایک مرتا ہے جو ان کی نافرمانی کیا کرتا تھا اور پھر ان کی موت کے بعد وہ ان کے لئے برابر دعا و استغفار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو نیکوکار لکھ دیتا ہے۔
تشریح
حدیث کا حاصل یہ ہے کہ والدین کے مرنے کے بعد اولاد کا ان کے حق میں برابر دعا و استغفار کا ایصال ثواب کرتے رہنا اس درجہ سود مند ہے کہ اگر والدین اس اولاد سے ناراضگی وناخوشی کی حالت میں بھی اس دنیا سے رخصت ہوئے تو اللہ تعالیٰ ان کی ناراضگی و ناخوشی کو ختم کر دے اور اس اولاد کا نام ان لوگوں میں شمار کرے گا جو اپنے والدین کے ساتھ نیکی کرتے ہیں اور ان کی رضا وخوشنودی کے جویا رہتے ہیں۔