ناتا توڑنے والا اور رحمت خداوندی
راوی:
وعن عائشة قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الرحم معلقة بالعرش تقول من وصلني وصله الله ومن قطعني قطعه الله . متفق عليه ( متفق عليه )
" اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا رحم یعنی ناتا عرش سے لٹکا ہوا ہے اور بطریق دعا یا خبر دینے کے طور پر کہتا ہے کہ جو شخص مجھ کو جوڑے گا اس کو اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے ساتھ جوڑے گا اور جو شخص مجھ کو توڑے گا اللہ اس کو اپنی رحمت سے جدا کرے گا۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
عرش سے لٹکا ہوا ہے، کا مطلب یہ ہے کہ وہ عرش کا پایہ پکڑے ہوئے اپنے توڑے جانے سے بارگاہ کبریا کی پناہ کا طلب گار ہے اور اس نے اپنے حق میں اللہ سے جو کچھ سنا ہے اس کے مطابق کو خبردار کر رہا ہے کہ اگر مجھ کو جوڑو گے یعنی ناطے داری کے میرے حقوق کو ادا کرو گے تو اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی رحمت کے ساتھ منسلک کرے گا اور اگر تم مجھ کو توڑو گے یعنی میرے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرو گے تو اللہ تمہیں اپنی رحمت سے دور کرے گا۔ یا تقول کا مطلب یہ ہے کہ ناتا یہ جو کچھ کہتا ہے وہ دعا کے طور پر ہے یعنی وہ عرش الٰہی کا پایہ تھامے ہوئے دعا کر رہا ہے کہ الٰہی جو شخص مجھ کو جوڑے اس کو تو اپنی رحمت کے ساتھ جوڑ دے اور جو شخص مجھ کو منقطع کرے اس کو تو اپنی رحمت سے منقطع کر دے۔