باپ کے دوستوں کے حسن سلوک واحسان کی اہمیت
راوی:
وعن ابن عمر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن من أبر البر صلة الرجل أهل ود أبيه بعد أن يولي . رواه مسلم . ( متفق عليه )
" اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا سب سے اعلی نیکیوں میں ایک اعلی نیکی یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے باپ کے مرنے کے بعد یا اس کی غیر موجودگی میں اس کے دوستوں کے ساتھ احسان وسلوک کرے۔ (مسلم)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ اگر کسی کا باپ مر گیا ہو یا سفر پر گیا ہو تو اس کے دوستوں کے ساتھ احسان و مروت کا معاملہ کرنا اور حسن سلوک کا برتاؤ کرنا گویا اپنے باپ کے ساتھ احسان اور حسن سلوک کرنا ہے اور اس کا یہ معاملہ چونکہ اپنے باپ کی غیر موجودگی میں ہوگا اس لئے وہ بہترین اور اعلی نیکی کرنے والا شخص شمار ہوگا۔ حدیث شریف میں صرف باپ کے دوستوں کا ذکر کرنا اور اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ ماں کی سکھیوں سہلیوں کے ساتھ احسان و حسن سلوک کا بدرجہ اولی ایک بہترین نیکی ہوگا۔