عصبیت کی مذمت
راوی:
وعن جبير بن مطعم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ليس منا من دعا إلى عصبية وليس منا من قاتل عصبية وليس منا من مات علىعصبية . رواه أبو داود
" اور حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا وہ شخص ہم میں سے نہیں ہے (یعنی ہمارے اہل ملت یا ہمارے اہل طریقہ میں سے نہیں ہے) جو لوگوں کو عصبیت کی دعوت دے (یعنی لوگوں کو کسی ناحق معاملہ میں حمایت کرنے پر آمادہ کرے نہ وہ شخص ہم میں سے ہے جو عصبیت کے سبب جنگ کرے اسی طرح وہ شخص بھی ہم میں سے نہیں ہے جو عصبیت کی حالت میں مر جائے (ابوداؤد)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ عصبیت میں مبتلا ہونا یعنی اس شخص و قوم کی حمایت کرنا جو باطل پر ہو ہر حالت میں مذموم و ممنوع ہے بشرطیکہ اس عصبیت کا تعلق کسی دینی مصلحت سے نہ ہو بلکہ محض ظلم و تعدی کے طور پر ہو۔