مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 809

وعدہ کا بیان

راوی:

" وعد کے معنی ہیں قول و قرار کرنا، وعدہ کرنا یعنی کسی سے مثلا یہ کہنا کہ تمہارا فلاں کام کر دوں گا یا تمہارے پاس آؤں گا اور یا تمہارے ساتھ کھانا کھاؤں گا وغیرہ وغیرہ، واضح رہے کہ لفظ وعد خیر اور شر دونوں سے متعلق جملوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ اس جملہ میں خیر اور شر کا لفظ مذکور ہو جیسے کہا جاتا ہے کہ وعدتہ خیرا یا وعد شرا، اور اگر خیر یا شر کا لفظ مذکور نہ ہو تو خیر میں وعد کا لفظ استعمال کیا جائے اور شر میں وعید کا اور ایعاد کا لفظ۔ ایفائے عہد اور وعدے کو پورا کرنا انسانیت کا مظہر اور اسلامی اخلاق و آداب کا ایک بنیادی تقاضا ہے کہ اس کے برخلاف بدعہدی اور وعدہ خلافی ایک بہت بڑا عیب ہے جو شخص اپنا عہد پورا نہ کرے اور اپنا وعدہ وفا نہ کرے وہ اسلام اور معاشرہ دونوں کی نظر میں سخت ناپسندیدہ سمجھا جاتا ہے چنانچہ اس باب میں اسی موضوع سے متعلق احادیث نقل ہوں گی۔

یہ حدیث شیئر کریں