مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 801

خاموش اور خوش خلقی کی فضیلت

راوی:

وعن أنس عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال يا أبا ذر ألا أدلك على خصلتين هما أخف على الظهر وأثقل في الميزان ؟ قال قلت بلى . قال طول الصمت وحسن الخلق والذي نفسي بيده ما عمل الخلائق بمثلهما

" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کیا میں تمہیں وہ دو خصلتیں نہ بتا دوں جو مکلف انسان کی پشت پر یعنی اس کی زبان کے اوپر بہت ہلکی ہیں اعمال کے ترازو میں بہت بھاری ہیں، حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے سن کر عرض کیا یا رسول اللہ ضرور بتائیے آپ نے فرمایا معرفت الہیہ اور نظام قدرت میں غور و فکر کے لئے طویل خاموشی اور خوش خلقی ، قسم ہے اس ذات پاک کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے ، مخلوق کے لئے ان دونوں خصلتوں سے بہتر کوئی کام نہیں ہے۔

تشریح
چپ رہنا اور خوش خلقی اختیار کرنا یہ دونوں خصلتیں اس اعتبار سے بہت آسان اور ہلکی ہیں کہ خاموش رہنے میں کوئی محنت و مشقت برداشت نہیں کرنا پڑتی اسی پر خوش خلقی کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے کہ نرم خوئی اور خوش مزاجی اور خندہ روئی میں راحت و سکون اور آسانی و نرمی حاصل ہوتی ہے بخلاف سخت خوئی، تند مزاجی اور جدال و نزع کے کہ ان میں سراسر محنت و مشقت ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں