خیانت و جھوٹ، ایمان کی ضد میں
راوی:
وعن أبي أمامة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يطبع المؤمن على الخلال كلها إلا الخيانة والكذب . رواه أحمد والبيهقي في شعب الإيمان عن سعد بن أبي وقاص
" اور حضرت ابوامامہ رضی اللہ علیہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسلمان جھوٹ اور خیانت کے سوا ہر طرح کی خصلت پر پیدا کیا جاتا ہے ۔ (احمد) بہیقی نے شعب الایمان میں اس روایت کو حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ علیہ سے نقل کیا ہے۔
تشریح
اس ارشاد گرامی کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ کامل مومن میں یہ دو خصلتیں نہیں ہو سکتی بلکہ اس کے اجزاء ترکیبی میں صدق و امانت کے اوصاف ہوتے ہیں جو تصدیق و ایمان کا تقاضا ہیں یا اس ارشاد گرمی کی مراد مومن کی ذات میں ان دونوں خصلتوں کی نفی کرنا ہے یعنی یہ بیان کرنا مقصود ہے کہ مومن جو ایمان کے بار امانت کا حامل ہے ان دو خصلتوں میں مبتلا نہیں ہو سکتا اور زیادہ واضح باتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ارشاد کے ذریعہ دراصل ان دو خصلتوں کو اختیار کرنے سے منع فرمایا کہ کسی مسلمان کو یہ نہ چاہیے کہ ان دو، کو اپنے اندر راہ پانے دے کیونکہ یہ دونوں برائیاں درحقیقت ایمان و اسلام کی ضد ہیں۔