مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 789

بدگوئی عیب دار بناتی ہے اور نرم گوئی ، زینت بخشتی ہے۔

راوی:

وعن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ما كان الفحش في شيء إلا شانه وما كان الحياء في شيء إلا زانه . رواه الترمذي

" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جس چیز میں بدگوئی اور سخت کلام ہو اس کو عیب دار بنا دیتی ہے اور جس چیز میں حیاء و نرمی ہو اس کو زیب و زینت عطا کرتی ہے۔ (ترمذی)

تشریح
طیبی کہتے ہیں کہ اس ارشاد گرامی میں فحش یعنی بدگوئی و سخت کلامی اور اس کے مقابلہ پر حیاء یعنی نرم گوئی کی تاثیر وشان کو مبالغہ کے طور پر ذکر کیا گیا ہے اگر بالفرض فحش یا حیاء کسی پتھر یا لکڑی میں پیدا ہو جائے تو اس کو عیب دار یا بازینت بنا دے اس سے معلوم ہوا کہ بدگوئی وسخت کلامی شخصیت میں نقص و عیب پیدا کرنے کا ذریعہ ہے جب کہ نرم گوئی وخوش کلامی شخصیت میں وقار کو ظاہر کرتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں